Monday 1 October 2018

(بشریٰ بی بی، سگِ بنی گالہ اور 4 سُوٹ)

سب سے پہلے تو میں بشریٰ بی بی کی بشارت پر تمام مؤمنین کو ایک بار پھر سے مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آپ سب کو بقول بشری بی بی "ایسا لیڈر ملا جس کے دل میں بالکل کوئی لالچ نہیں"
یہ "آنکھ" یقیناً ایک نیک ، صالح اور معرفت رکھنے والی خاتون بشری بی بی ہی رکھ سکتی ہیں جنہوں نے عمران نیازی کو ایسا پایا..
تمام سیاسی اختلاف ایک طرف مگر جب بشریٰ بی بی نے "موٹو کتے" کا ذکر کیا اور بتایا کے کیسے وہ کتا بشری بی بی کے ڈانٹنے پر صوفے کے پیچھے جا کر رونے لگا..
میرے بدن نے ایک دم سے جھرجھری لی اور مجھے "اصحابِ کہف" کا کتا یاد آگیا... واقعی نیک لوگوں کے در کے جانور بھی نیک ہی ہوتے ہیں اور صاحبزادہ افتخار الحسن کی بات یاد آ گئی کہ نسبت باعثِ جنت..

سوچیں ذرا میرے بھائیو اور بہنو!  ایک صوم و صلوۃ کی پابند عورت اور اُسکا عبادت گزار شوہر جب رات کے پچھلے پہر سجدہ ریز ہوتے ہوں گے رب کی بارگاہ میں اور صرف پاکستان اور اُس کے شہریوں کیلیۓ گڑگڑا کر "دوا" مانگتے ہوں گے تو کیا روہ پرور منظر ہوتا ہو گا.. 
جس کی عکاسی شاید عیمرہ احمد بھی اپنے قلم سے نہ کر سکے ..


ایسا لیڈر کہاں اس قوم کو نصیب ہوا بھلا جِس کے پاس پہننے کو صرف 4 سُوٹ , مجھے خلیفہ سوئم حضرت عمر رضی اللہ عنہ یاد کی سادگی یاد آگئی..

وہ لیڈر جو کوئی بھی رات وزیراعظم ہاؤس میں گزارنے کی بجائے روزانہ اپنے چھوٹے سے مکان میں واپس لوٹ جائے؟



واقعی!  قدر کرو پاکستانیوں!  تمھہیں رب نے کیا نوازا ھے.. 
تمہیں معلوم ہی نہیں! 

آخر میں صرف اِتنا کہوں گا کہ پاکستان کو چس لیڈر کی ضرورت تھی وہ بشری بی بی کی بشارت اور رب کے کرم سے پاکستان کو مل گیا ہے، تبدیلی فوراً نہیں آنی مگر اگر آپ سب کا بشریٰ بی بی کی باتوں پر ایمان ھے اور کردار و گفتار کے غازی ، مسٹر نیازی کی قیادت پر یقین ھے تو وہ دن دور نہیں جب پاکستان اسلام کا ناقابلِ تسخیر قلعہ ہو گا.
(بقلم خود)

No comments:

Post a Comment