Friday 14 July 2023

محنت کر حسد نہ کر


‏"محنت کر حسد نہ کر" 

 ایک مقولہ ہی نہیں بلکہ زندگی گزارنے کا بہترین اصول ہے ، اگر آپ کسی کے مال ، زر ، دولت ، ثروت ، عزت دیکھ کر کُڑھتے ہیں اور اُس کرودھ کا اظہار غیر موجودگی میں کرتے ہیں تو آپ ایک ایسے مرض میں مبتلا ہیں جِس سے نقصان آپکا اپنا ہی ہے...  اگر کسی کی برابری نہیں کر سکتے تو دعا دیجیے کیا معلوم دینے والا آپکے دل کی صدا سن کے آپکو بھی نواز دے  مگر "نیت والمراد" ہوتی ہے  حسد میں جلتا بندہ ہو یا پھر آگ میں جلتی لکڑی  بھسم ہی ہو کر رہتی ہے  ‎#خیال

Monday 1 August 2022

Loyalty - A noun widely used but never understood

What is loyalty? Probably one of the most sought-after trait or value in one's partner.


But I don't think we as a society understand the true meaning of it at all.

We want it, we desire it, yet we do not know much about it. 

What we actually seek is the enslavement of another person in name of loyalty.

Be loyal to me, do not indulge in any polygamous relationship, So effectively what we're saying is that since the dawn of time mankind has not had any loyalty whatsoever.

Being loyal to a person has a personal definition, what we desire and seek by loyalty is total submission of that person.

We desire total control over their thought process, over their mind, we want them to act as per our wish.

In a way totally erasing their identity, a submission on the level that your beloved is effectively a puppet dancing to your whims.

This is why such a definition of loyalty is nothing but a farce.

The peak of loyalty is being true to a relationship, being open & expressive of your desires as well as fears. 

Loyalty isn't suppression or devotion but loyalty is actually liberation. One who is loyal to his homeland will seek nothing but the welfare of his homeland even if that means strong criticism of the people who govern it.

Loyalty isn't about being monogamous or having one partner, that is just the social construct of society today which may change tomorrow.
 
One who is loyal in a relationship, won't hide or suppress but will be expressive. He/she won't shy away behind the curtains of the self-construed morality of the society but instead will share the most radical of thoughts.

There won't be any drape between two lovers when a relationship is built on loyalty.

An act of suppressing your primate instincts or thoughts cannot be labeled as loyalty but loyalty is something that will set you free.

It's like a cold breeze on a sandy beach not a stuffy afternoon in a prison cell and if being loyal makes you feel like you're actually being held back or locked up in chains.

Then call it what you may but that is anything but loyalty.

Much of what loyalty is actually open to debate & interpretation but I think we all can agree that loyalty is not a burden but it's the removal of it

It's not baggage but it's actually enlightenment.

It's fair to say that you can easily make it the whole core benchmark of your moral value or even the measure of morality.

But doesn't loyalty thus mean unmasking one's true self? being absolute bare in front of people.

After all, how can you be loyal if/when masked?












Tuesday 14 June 2022

بھڑاس

ہم ایک رد شدہ عہد میں زندہ ہیں


 ایک ناتمام دوڑ ہے جس کا اختتام صرف موت پر ہی ہوتا ہے
 ہم میں سے ہر شخص اپنے اپنے شعبے میں قارون و شداد بننا
 چاہتا ہے

 ایک چھوٹا سا ٹھیکیدار ملک ریاض بننا چاہتا ہے یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس مقام پر پہنچنے کیلیے اُس نے جانے کتنے لوگ بےگھر 
کیے ‏کتنے خاندانوں کے سر سے سایہ چھینا


  ہر نیا کمیشنڈ افسر عاصم سلیم باجوہ بننا چاہتا ہے ، چاہے اُسکے لیے اپنے حلف سے غداری کر کے انگور اڈا کا پورا علاقہ ہی دشمن کو کیوں نہ دینا پڑے بین الاقوامی اثاثے ، رعب ، دبدبہ اور طاقت چاہیے کسی بھی قیمت پر ‏نئے بھرتی ہونے والے 


منصفین کی بیشتر تعداد ثاقب نثار و آصف کھوسہ بننا چاہتی ہے چاہے اُسکے لیے انصاف کا ترازو ہی کسی آمر کے آگے گروی رکھنا پڑے ہم سب ایک ردے ہوئے عہد میں زندہ ہیں جہاں روایات ، اقدار ، اصول کی باتیں واٹس ایپ سٹیٹس اور ٹویٹر پر ٹویٹس میں ہوتی ہیں


  عملی زندگی میں نہیں ‏دینی مدارس و تعلیم گاہوں نے دماغی 
اپاہج پیدا کیے ہیں اور علماء مشائخ نے صرف فرقہ واریت دی ہے ان تمام سطروں کا نچوڑ جون ایلیا نے کچھ یوں بیان کیا کہ 


 "ہم ایک ہزار برس سے تاریخ کے دسترخوان پر حرام خوری کے سوا
 اور کچھ نہیں کر رہے۔" ‎

Sunday 26 December 2021

دنیا ، اسباب اور ایمان

(دنیا ، اسباب اور ایمان)

دنیا دار الاسباب ہے ، ربِ کائنات نے ہر ذی روح کیلیے انعام و اکرام اُسکی محنت اور کاوش کے حساب سے دیا ہے
اور دنیاوی نفع ، نقصان یا غلبے کیلیے قوتِ ایمانی کبھی بھی لازم نہیں رہی ، اگر ہوتی تو قیصر و قصرہ ، فرعون کبھی بھی طاقتور نہ ہوتے

اور تاریخِ بنی نوع انسان میں صرف رب کی وحدانیت پر یقین رکھنے والے ہی بادشاہت و طاقت کا منبع ہوتے ایسا بلکل بھی نہیں

جب تک مسلمانوں میں جابر بن حیان ، خوارزمی ، ابنِ سینا ، ابنِ خلدون جیسے تحقیق کرنے والے پیدا ہوتے رہے مسلمان ہر دوڑ میں آگے رہے چاہے وہ سائینسی ہو جغرافیائی ہو یا طب ہو...

تحقیق کی ، تو پھل ملا ، محنت کی تو ثمر پایا بنا کسی تفریقِ ایمان و کفر کے

قرآن کی آیت ہے

وَانْ لّیْس لِلْانسَان اِلَّا مَا سَعٰى

اور یہ کہ انسان کیلئے وہی ہوگا
جس کی اس نے کوشش کی

رب نے تمام اصول واضح کر دیے

اور جب مسلمانوں نے تحقیق ، علم کو خیرباد کہہ دیا اور کافر نے علم ، تحقیق ، جدد کو اپنایا نئے علوم کو فروغ دیا تو نتیجہ یہ ہوا کے رب نے مسجد الاقصی بھی آپ کے دشمن کو دے دی...

دیکھیں ، وحی کا سلسہ تمام ہوا ، آسمانے صحیفے آنا بند ہو چکے ، اب آسمان سے زمینی رابطہ بالسان منقطع ہو چکا ، بدر واحد معرکہ تھا جب فرشتوں کی مدد بالواسطہ آئی

اب اس زمین پر بنی نوع انسان کیلیے صرف وہی ہے جس کی وہ تگ و دو کرتا ہے ، رب اپنے قوانین میں ترمیم نہیں کرتا ، پھل اُسی کا ہے جس کی محنت ہے اب وہ پھر ہم‫ جنس پرست Steve jobs ہو یا پھر صیہونی بینجمن نیتن یاہو ہو...جو بیت المقدس پر قابض ہو

پانچ وقت نماز بیشک مومن کی معراج ہے مگر دین کیساتھ دنیا کے اسباب اختیار کرنا بھی اُتنا ہی لازم ہے جتنا رب پر ایمان رکھنا..اگر ایسا نہ ہوتا تو سرورِ کونین کبھی غزوات کیلیے اپنے ساتھیوں سے مدد نہ لیتے بلکہ دعا کرتے اور سب کافر غارت ہو جاتے ہے..

ربِ کائنات لاغر ، کمزور اور جاہل مومن کیساتھ نہیں
بلکہ ربِ کائنات عاقل ، محقق کافر کو پھل سے نوازتا ہے

مسلمانوں اب فرشتے مدد کو نہیں اتریں گے
اب صرف اور صرف وہی ہاتھ آئے گا جِس کیلیے محنت کرو گے




 

Sunday 1 August 2021

سب سے مشکل کام

 اس دنیا کا سب سے مشکل کام کیا ہے؟ 

سب سے مشکل کام روشنی پا کر اُسکو اپنانا ہے

 

اپنے اندر کے اندھیروں کو ختم کر کے تاریکی سے نکلنا سب سے مشکل اور کٹھن کام ہے

 

تمام عمر جھوٹ پر زندہ رہ کر ، اُسکو چھوڑنا سب سے مشکل کام ہے 

سب سے آسان کام؟
اپنے آباء کی تقلید ہے
یہی تو مشرکینِ مکہ نے کیا

 

وہ کہتے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آپ بیشک صادق ہیں ، راست گو اور ہمیں معلوم ہے کہ آپ جو کہہ رہے ہیں وہ حرف بہ حرف حق ہے مگر ہم آپکے سچ کو تسلیم کیسے کر لیں 
ہم اس تقلید کا کیا کریں جو ہمارے آباء کی ہے ، ہم اس سب کو رد نہیں کر سکتے ہے

 

یہی سب سے آسان کام ہے
تحقیق نہ کرنا سب سے آسان کام ہے
اپنے جھوٹ کیساتھ زندہ رہنا سب سے آسان کام ہے

 

یہی کام ہم سب کہیں نہ کہیں کیے جا رہے ہیں اور کئی باتوں ، امور پر صرف اس وجہ سے قائم ہیں کہ وہ ہمارے آباء کا طریقہ تھا 

 

یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ غلط ہے
خدا ہم سب کو حق شناس بننے اور حق کو حق جان کر اُسکو تسلیم کرنے اوت ڈٹے رہنے کا حوصلہ اور ہمت دے
آمین


Truth